اتوار، 30 ستمبر، 2018

نظم - حمد باری تعالیٰ

حمد باری تعالیٰ

ترا دیدار کرنا چاہتا ہوں
ہزاروں بار کرنا چاہتا ہوں

ترے افلاک کی ساری کی ساری
حدوں کو پار کرنا چاہتا ہوں

تری نسبت کا اب اقرار مَیں بھی
سرِ بازار کرنا چاہتا ہوں

ثنا تیری بہت، الفاظ تھوڑے
یہی تکرار کرنا چاہتا ہوں

(فہدؔ بن خالد)

ہفتہ، 29 ستمبر، 2018

غزل - بہار آئی خزاں مرجھا گئی ہے

غزل

بہار آئی، خزاں مرجھا گئی ہے
نئی خوشبو فضا مہکا گئی ہے

دیے امید کے جلنے لگے ہیں
چمک مہ تاب کی شرما گئی ہے

فہدؔ چلتے چلو بس رفتہ رفتہ
بہت نزدیک منزل آگئی ہے

فہدؔ بن خالد

غزل - مجھے تنہا ہی رہنے دو

غزل

مجھے محفل سے کیا لینا، مجھے تنہا ہی رہنے دو
میں تنہا ہوں، میں تنہا تھا، مجھے تنہا ہی رہنے دو

میں کہتا تھا مرا رستہ بہت دشوار ہے لیکن
مجھے اب ڈر نہیں لگتا، مجھے تنہا ہی رہنے دو

نظر آنے لگی ہیں دور سے خورشید کی کرنیں
اٹھا آنکھوں سے اب پردہ، مجھے تنہا ہی رہنے دو

اگرچہ ہر طرف ہے سرد وحشت ناک تاریکی
مرے ہمرہ ید بیضا، مجھے تنہا ہی رہنے دو

فہدؔ، سو بار ٹھوکر کھا کے گرنا، پھر سے اٹھ جانا
جہاں سے پھر بھی یہ کہنا، مجھے تنہا ہی رہنے دو

(فہدؔ بن خالد)