بدھ، 31 جنوری، 2018

روبوٹ کیا ہے؟ ایک آسان اور غیر رسمی تعارف

تحریر: فہد بن خالد
عام طور پر ہم لفظ 'روبوٹ' سنتے یا پڑھتے ہیں تو فوراً ذہن میں ایک مشینی انسان کا سا خاکہ آ موجود ہوتا ہے۔ یہ خاکہ کسی حد تک ٹھیک ہے لیکن روبوٹ کی تعریف اس سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ اسے سمجھنے کے لئے ہمیں خود کو سمجھنا ہوگا (یہ بات اتنی 'گہری' نہیں جتنی ابھی محسوس ہو رہی ہے۔)



انسان ایک 'سازندہ'(agent) ہے۔ یہ اپنے حواسِ خمسہ کے ذریعے گرد و پیش سے کچھ مواد اکٹھا کرتا ہے۔ اس مواد کو قابلِ استعمال معلومات میں ڈھالتا ہے۔ ان معلومات کی بنیاد پر کوئی کام کسی حد تک* اپنی مرضی سے سرانجام دیتا ہے۔ اسی طرح جانوروں، پرندوں اور کیڑوں مکوڑوں کو بھی سازندوں کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ سب جاندار اپنے ماحول سے، مخصوص حواس کو استعمال میں لاتے ہوئے، معلومات حاصل کرتے ہیں اور اس کے مطابق عمل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہ سب قدرتی سازندے ہیں۔

اگر ہم مصنوعی طور پر ایک سازندہ تخلیق کر لیں جو کہ صرف ایک آلہ یا مختلف آلات و پرزوں کا ایک مجموعہ ہو سکتا ہے، اور وہ بھی اسی طرح کچھ حواس کا مالک ہو، گرد و پیش کا 'جائزہ' لے کر اس کی بنیار پر کوئی 'کام' سر انجام دے سکتا ہو، روبوٹ کہلائے گا۔

اس سے پتا چلا کہ ایک روبوٹ کن خصوصیات کی بنا پر 'روبوٹ' کہلائے جانے کا مستحق ہے۔ ایک یہ کہ وہ مصنوعی ہو۔ دوسرے یہ کہ وہ مواد(data) اکٹھا/قبول کر سکے۔ تیسرے یہ کہ وہ مواد کو قابلِ استعمال معلومات میں ڈھال کر فیصلہ کرے اور کوئی کام سر انجام دے سکے۔ اس تعریف کے مطابق مشینی انسان بھی روبوٹ ہے، خودکار طریقے سے چلنے والی گاڑیاں اور ڈرون تیارے بھی؛ یہاں تک کوئی چھوٹے سے چھوٹا آلہ جو درجِ بالا تعریف پر پورا اترے روبوٹ کہلایا سکتا ہے۔

*میں فری وِل(free will) کے فلسفیانہ مباحث میں فی الحال کودنا مناسب نہیں سمجھتا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں